سونے کی لعنت – ایک بھیانک انجام (حتمی ٹوئسٹ کے ساتھ) ابتداء: (گھپ اندھیری رات، طوفانی سمندر، ہوا میں پراسرار سرسراہٹ۔ ایک خستہ حال کشتی، جس میں ایک مرد بیٹھا ہے— ایتان کراس ۔ اس کے ہاتھ میں ایک پرانا، خون سے داغ دار نقشہ، آنکھوں میں لالچ، مگر کہیں نہ کہیں… ایک انجانا خوف بھی۔) راوی (مدھم، خوفناک آواز میں): "کچھ خزانے ایسے ہوتے ہیں، جو لینے والے کو نہیں، لینے والے کو خود خزانہ بنا دیتے ہیں…" پہلا باب: خزانے کی تلاش ایتان سالوں سے خزانے کے پیچھے بھاگ رہا تھا۔ لیکن جب اسے سنہری کھائی کی کہانی ملی، تو سب کچھ بدل گیا۔ کہا جاتا تھا کہ وہاں بے شمار سونا دفن ہے ، مگر جو بھی اسے ہاتھ لگاتا ہے، وہ کبھی واپس نہیں آتا… یا اگر آتا ہے، تو وہ پہلے جیسا نہیں رہتا۔ مگر ایتان کو صرف سونا چاہیے تھا۔ دوسرا باب: لعنتی خزانہ ایتان اور اس کی ٹیم ہمالیہ کی برفانی وادی میں پہنچی۔ جیسے ہی وہ مندر کے قریب پہنچے، ہوا میں سرگوشیاں گونجنے لگیں ۔ ڈاکٹر میرا (گھبرا کر): "یہ جگہ… یہ زندہ لگ رہی ہے!" جان (دروازے کو دیکھتے ہوئے): "یہ مندر ہمیں دیکھ رہا ہے…" ایتان نے خبردار...
Khalil-ur-Rehman Qamar is a writer, director and producer. He was born in 1962 in Lahore. He Start his career with TV Dramas like Payrey Afzal and the most recently top rated drama Mere Pas Tum Ho. He also write dialog for different movies like Ghar kab ao gay, tere pyar main, Niki jai haan etc.
He made his restart with the drama serial Boota form Toba Tek Singh in 1999. After that he work in his drama Landa Bazar in 2002.
He made his restart with the drama serial Boota form Toba Tek Singh in 1999. After that he work in his drama Landa Bazar in 2002.
Comments
Post a Comment