رابعہ ایک ماہر آثار قدیمہ تھیں، جنہیں قدیم تہذیبوں کے رازوں کو کھوجنے کا جنون تھا۔ ان کی نئی مہم انہیں سندھ کے صحرا کے دل میں لے گئی، جہاں افواہوں کے مطابق ایک کھوئی ہوئی بادشاہت کے خزانے چھپے ہوئے تھے۔
دن کی تپش اور راتوں کی یخ بستگی کے باوجود رابعہ اور ان کی ٹیم نے کھدائی جاری رکھی۔ ہفتوں کی محنت کے بعد آخرکار انہیں ایک زیرِ زمین دروازے کا سراغ ملا۔ دروازہ پر عجیب و غریب نشانات بنے ہوئے تھے، جنہیں رابعہ نے پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔
جسارت سے دروازہ کھولتے ہی ایک ٹھنڈی ہوا کا جھونکا آیا اور رابعہ ایک وسیع ہال میں داخل ہوئیں۔ ہال کی دیواریں مورتوں سے سجی تھیں، جو کسی غیر معروف تہذیب کی کہانیاں بیان کر رہی تھیں۔ ہال کے وسط میں ایک سنگھاسر رکھا تھا، جس پر ایک سنہری صندوقچہ رکھا ہوا تھا۔
رابعة بے حد جوش میں تھیں۔ یہ وہ لمحہ تھا جس کا انہیں انتظار تھا۔ وہ آہستہ سے صندوقچہ کھولنے لگیں تو اچانک ایک تیز روشنی پھیلی اور صندوقچے سے ایک ہولوگرام جیسی شکل نمودار ہوئی۔
یہ ایک خوبصورت عورت کی شکل تھی، جو قدیم لباس पहने (پہنے) ہوئی تھی۔ اس نے رابعہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، "خوش آمدید، رابعہ۔ میں اس کھوئی ہوئی سلطنت کی راணி لائلیٰ ہوں۔"
رابعة حیرت سے اس ہولوگرام کو دیکھنے لگیں۔ راணி لائلیٰ نے انہیں بتایا کہ ان کی بادشاہت کو ایک لعنت نے تباہ کیا تھا اور وہ اس لعنت کو روکنے میں ناکام رہی تھیں۔ اب صرف رابعہ ہی اس لعنت کو ختم کر سکتی تھیں۔
رانی لائلیٰ نے رابعہ کو چار مشن دیے، جنہیں پورا کرنے پر ہی لعنت ختم ہو سکتی تھی۔ ہر مشن ایک قدیم رسم اور ایک خاص神器 سے جڑا ہوا تھا، جنہیں رابعہ کو تلاش کرنا تھا۔
آئندہ چند دن انتہائی مشکل اور پرخطر ثابت ہوئے۔ رابعہ اور ان کی ٹیم کو پہیلیاں حل کرنی پڑیں، صحرا کے وحشی جانوروں کا سامنا کرنا پڑا اور قدیم قبرستانوں میں گمبھیرنا پڑا۔ لیکن رابعہ نے ہمت نہیں ہاری اور رانی لائلیٰ کے بتائے ہوئے تمام مشن پورے کر لیے۔
آخر میں، رابعہ واپس زیرِ زمین ہال میں پہنچیں، جہاں انہوں نے چاروں神器 ایک خاص جگہ پر رکھ دیے۔ جیسے ہی انہوں نے یہ کام کیا، ہال میں زور کا زلزلہ آیا اور زمین پھٹ گئی۔
رابعة اپنی ٹیم کے ساتھ باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئیں۔ ان کے سامنے ایک خوبصورت شہر نمودار ہوا، جو رانی لائلیٰ کی کھوئی ہوئی سلطنت تھا۔ شہر زندہ تھا اور اس کی رونق واپس آ چکی تھی۔
رانی لائلیٰ کا ہولوگرام دوبارہ نمودار ہوا اور رابعہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے رابعہ کو ان کی بہادری اور ذہانت کی تعریف کی اور شہر کی حفاظت کی ذمہ داری سونپی۔
رابعة نے انکار کر دیا۔ انہیں معلوم تھا کہ یہ ان کی ذمہ داری نہیں تھی۔ ان کا اصل مقصد دریافت تھا اور وہ اسے پورا کر چکی تھیں۔ رابعہ نے رانی لائلیٰ کو الوداع کہا اور اپنی ٹیم کے ساتھ واپس لوٹ گئیں۔
یہ مہم رابعہ کی زندگی بدل کر رکھ دے گی۔ انہوں نے نہ صرف ایک کھوئی ہوئی تہذیب
کا سراغ لگایا تھا بلکہ ایک قدیم لعنت کو بھی ختم کیا تھا۔ اس دریافت نے دنیا بھر کے ماہرین آثار قدیمہ کی توجہ حاصل کی اور رابعہ ایک رات میں ہی مشہور شخصیت بن گئیں۔
لیکن شہرت کے ساتھ ساتھ رابعہ کو کچھ عجیب و غریب واقعات کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ راتوں کو انہیں عجیب و غریب خواب آتے، جن میں رانی لائلیٰ ان سے مدد کی درخواست کر رہی ہوتی تھیں۔ خواب میں رانی لائلیٰ یہ بتاتی تھیں کہ شہر پر ایک نئی لعنت آنے والی ہے اور صرف رابعہ ہی اسے روک سکتی ہیں۔
شروع میں رابعہ نے ان خوابوں کو نظر انداز کرنے کی کوشش کی لیکن وہ بار بار آتے رہے۔ آخر کار رابعہ نے فیصلہ کیا کہ وہ واپس کھوئی ہوئی سلطنت جائیں گی اور رانی لائلیٰ کی مدد کرے گی۔
جب رابعہ واپس پہنچیں تو وہ شہر کو تباہی کے دہانے پر پایا۔ عجیب و غریب مخلوق شہر پر حملہ آور ہو رہے تھے اور لوگ خوفزدہ ہو کر بھاگ رہے تھے۔ رابعہ نے فوراً رانی لائلیٰ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ہولوگرام غائب تھا۔
رابعة کو یہ سمجھنے میں دیر نہیں لگی کہ نئی لعنت وہ چاروں神器 تھے جنہیں انہوں نے پہلے ختم کیا تھا۔ کسی نے ان神器 چوری کر لیے تھے اور ان کی طاقت کا غلط استعمال کر رہا تھا۔
اب رابعہ کو ایک نئے دشمن کا سامنا تھا اور ان کے پاس کوئی ہدایات یا مدد نہیں تھی۔ انہیں اپنی ذہانت اور تجربے پر بھروسہ کرنا تھا۔ رابعہ نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر حکمت عملی بنائی اور شہر کے دفاع کے لیے تیار ہو گئیں۔
لڑائی لمبی اور خونریز تھی۔ رابعہ اور ان کی ٹیم کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن آخر کار وہ جیت گئیں۔ انہوں نے چوری شدہ神器 واپس لے لیے اور ان کی طاقت کو ختم کر دیا۔
شہر ایک بار پھر محفوظ ہو گیا اور رابعہ کو شہر کے لوگوں کا ہیرو قرار دیا گیا۔ رانی لائلیٰ کا ہولوگرام دوبارہ نمودار ہوا اور رابعہ کا شکریہ ادا کیا۔ اس بار رانی لائلیٰ نے رابعہ کو ایک خاص تحفہ دیا، جو قدیم تہذیبوں کے مزید رازوں کو کھولنے میں ان کی مدد کرے گا۔
رابعة نے شہر کو الوداع کہا اور اپنی ٹیم کے ساتھ واپس لوٹ گئیں۔ وہ پہلے سے زیادہ مصمم تھیں کہ قدیم دنیا کے رازوں کو دریافت کریں گی اور دنیا کو ان سے آگاہ کریں گی۔ رابعہ کی کہانی ایک ماہر آثار قدیمہ کی جرات، ذہانت اور دریافت کے جنون کی ایک مثال بن گئی۔
#Urdufiction
#adventure
#mystery
#historicalfiction
#pakistan
#sindh
#desert
#archaeology
#womeninhistory
#heroine
#discovery
#ancientcivilizations
#curses
#bravery
#pakistanistories
#urduhorror
#lostkingdom
Comments
Post a Comment